Wednesday, 3 April 2024
Tuesday, 2 April 2024
Kohat Board Introduced SLO based Exams
SLO stands for "Student Learning Outcomes." SLO-based exams are assessments designed to measure the extent to which students have achieved specific learning outcomes or objectives. These exams are typically structured around the learning goals of a course or educational program.
For example, if a course aims to teach students particular skills or knowledge, SLO-based exams would assess whether students have successfully acquired those skills or knowledge. These exams often involve questions or tasks that directly align with the stated learning outcomes of the course.
SLO-based exams are important for instructors and educational institutions to assess the effectiveness of their teaching methods and curriculum. By analyzing the results of these exams, educators can identify areas where students may need additional support or where instructional strategies may need adjustment to better facilitate student learning.
Thursday, 28 September 2023
Monday, 4 September 2023
کوہاٹ بورڈ سپلیمنٹری امتحان میں داخلے شروع
پہاڑ بورڈ یہ سپلیمنٹری امتحان کے لیے داخلہ کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے اخری تاریخ 21 ستمبر 2023 ہے ایسے تمام طلبہ جو دوبارہ مارکس کی امپروومنٹ کرنا چاہتے ہیں یا پھر فعل پیپر دوبارہ سے دینا چاہتے ہیں تو 21 ستمبر 2023 تک داخلہ کروا لیں داخلی کی تفصیلات نیچے نوٹیفکیشن میں دیکھی جا سکتی ہے
Sunday, 3 September 2023
چینی کی اونچی اڑان ریٹیل مارکیٹ میں قیمت پہنچی 220 روپے فی کلو
ڈالر ،پٹرول اور بجلی کے بعد اشیائے خورد نوش کی قیمتوں کی اڑان۔ سب سے پہلے ماری چینی نے چلانگ۔ فی کلو قیمت 220 روپے۔ 50 کلو بوری کی قیمت 10500/- روپے۔ غریب عوام پر حکومت مہنگائی کے بم گرانے کو تیار۔
Friday, 1 September 2023
Thursday, 31 August 2023
بجلی کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان
گزشتہ 17 مہینوں میں پاکستان میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ہو شربا اضافہ ہوا ہے۔ عمران خان کی حکومت کو بیرونی مداخلت کے نتیجے میں جب گرائی گئی اسوقت ایک یونٹ 14 پی روپے کا تھا۔ پھر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ 13 پارٹی کے اتحاد نے بجلی کی فی یونٹ قیمت 53 روپے تک پہنچادی۔ ڈالر کی قیمت 175 سے 302 روپے جبکہ پٹرول 150روپے سے 290 روپے لیٹرپر پہنچا دی گئی ہے
اب نگران حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت 80 روپے تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پٹرول کی قیمت میں بھی 15 سے 25 روپے اضافہ کا خدشہ ہے۔
عوام اس سے بھی برے حالات کیلئے تیار رہے۔
Friday, 18 August 2023
Kohat Board Matric SSC 2023 Result
Friday, 31 March 2017
ضلع کوھاٹ میں نئے پاکستان کی تلاش !
چار سال پہلے سیاست میں میرا انٹرسٹ زیرو تھا۔ سیاست کا نام سن کر ذہہن میں دھوکہ بازی، کرپشن، مورثیت کا خیال اتا تھا۔
لیکن تب ایک نعرہ لگا وہ نعرہ ایک ایسا پاکستان بنانے کا تھا جاسمیں قانون اور انصاف کی بالادستی کی بات کی گئی۔ ایک نیا پاکستان بنانے کی بات کی گئی۔ میں اس بات سے متاثر ہوا کیونکہ یہ بات کہنے والا کوئی عام روائتی سیاست دان نہیں تھا۔ وہ پاکستان کی کرکٹ کا ہیرو عمران خان تھا۔
خیر الیکشن کا دور آیا میں اس وقت اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا۔ میں نے عمران خان کے نیا پاکستان کے نظریے کو کامیاب بنانے میں اپنا حصہ ڈالا۔ اسوقت اپنے دوستوں کو تحریک انصاف میں لے کر ایا۔ الیکشن کے وقت میرے ضلع میں جن کو ٹکٹ ملا انکو میں نہیں جانتا تھا بس مجھے عمران خان صاحب کی وہ بات یاد ہے کہ اقتدار میں ائے تو کوئی غلط کام نہ خود کریں گے اور نہ دوسروں کو کرنے دیں گے۔
الیکشن میں تحریک انصاف کی خیبر پختنخواہ میں حکومت بنی اور میری خوش نصیبی تھی کہ میرا تعلق اسی صوبہ سے تھا۔ تحریک انصاف کے ساتھ اسکے اتحادی بھی حکومت کا حصہ بنے۔ جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی۔
میں بڑا خوش تھا میں نے پوسٹ گریجویٹ کی ڈگری لے لی تھی۔ مجھے یقین تھا خیبر پختنخواہ میں میرٹ کا بول بالا ہوگا۔ اور کچھ حد تک ایسا ہوا بھی۔ لیکن مشکل تب ائی جب میں نے لوکل کونسل بورڈ پشاور میں این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ دیا۔ رزلٹ اناونس ہوا لیکن انٹرویو کیلئے ہم سے کم نمبروں والے امیدواروں کو بلالیا گیا۔ اس پر 2014 میں کچھ امیدواروں نے کورٹ سے سٹے اڈر لے لیا۔ اور اج تک تاریخیں چل رہی ہے۔ لوگوں نے مجھ سے کہا لوکل کونسل بورڈ کا محکمہ جماعت اسلامی کے پاس ہے وہ اسمیں اپنے امیدوار لانا چاہتے ہے لیکن میں نے کہا عمران خان نے کہا تھا نہ خود غلط کریں گے اور نہ کرنے دیں گے۔ یہی سوچ کر میں نے جنوری سال 2016 میں منرل اینڈ مائینز ڈپارٹمنٹ کے پی کے جو کہ قومی وطن پارٹی کے پاس ہے میں این ٹی ایس کے ذریعے نوکری کے لیئے امتحان دیا۔ دو ہفتے بعد رزلٹ دے دیا گیا لیکن تب انتظار کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔ میں نے رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت معلوم کرنے کی کوشیش کی کہ میرٹ لسٹ اور انٹرویو کب ہونگے۔ ہربار جواب اتا کہ ہم اس پر کام کررہے ہے ہماری کچھ ایڈمین اویسیٹریٹو ایشوز ہے۔ لہکن میرا انتظار مارچ 2017 میں تب ختم ہوا جب منرل اینڈ مائینز نے وہی اسامیاں دوبارہ اشتہار کردی اور ہمیں کہا گیا پچھلے ٹیسٹ کو ختم تصور کیا جائے۔ اپ سب امیدوار پھر اے اپلائی کریں۔ اس بار این ٹی ایس کو بھی نکال دیا گیا ہے اور ڈپارٹمنٹ طے کرے گا کہ کس کو لینا ہے اور کسکو نہیں۔ یہ ناانصافی دیکھ کر میرا خون کھول گیا میں نے منرل ڈپارٹمنٹ سے خط کے ذریعے جواب مانگا لیکن وہ جواب دینے سے قاصر ہے۔ میں نے قانونی چارہ جوئی کا سوچا لیکن لوکل کونسل بورڈ کا وہ کیس جو تین سال گزر گئے چل رہا ہے۔ نہ میرے پاس وسائل نہیں کہ ایک ادرارے کے ساتھ کیس لڑھ سکوں۔
لہذا میں نےتمام معاملہ پی ٹی ائی ایم پی اے کے سامنے رکھا اور کہا میں نے جس نظریے کے تحت اپ کو ووٹ دیا تھا اس نظریے کو بالائے طاق کام ہورہا ہے اپ چیف منسٹر سے بات کریں یا اسمبلی میں اواز اٹھائے۔
ایم پی اے تحریک انصاف کے جواب نے میرے ارمانوں اور تحریک انصاف کے نعروں اور نظریوں پر پانی پھیر دیا۔ ان کا کہنا تھا مجھےبھی پتہ ہے اور چیف منسٹر کو بھی پتہ ہے کہ ہمارے اتحادی غلط کر رہے ہے اگر ہم انکو روکتے ہے تو ہماری حکومت جاتی ہے۔ لہزا ہم مجبور ہے۔
میں نے چیف منسٹر کمپلینٹ سیل کو خط لکھا لیکن تاحال جواب نہیں ملا۔
میرے لیئے اب بس صرف عمران خان کی رائے اور اقدام کا انتظار ہے کیا عمران خان صاحب اپنے اصولوں کو مقدم جان کر ہمیں ریلیف دیں گے یا کے پی کے میں اپنے اتحادیوں کے غلط کاموں کو نظرانداز کرکے اگے بڑھے گے۔
ازطرف
محسن خان
ضلع کوھاٹ خیبر پختنخواہ
ووٹر این اے۔14
پی کی۔ 38